چندی گڑھ، 13؍جون(ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا )نجی بس آپریٹروں سے پرمٹ واپس لینے کے مطالبہ کو لے کر چکا جام کی اپیل اور ایک دن کے بند کی وجہ سے ہریانہ روڈویز کی 4000سے زائد بسیں آج سڑکوں پر نہیں اتریں ۔2016-17ٹرانسپورٹ پالیسی کے تحت پرمٹ دئیے جانے کی مخالفت میں ہڑتال کی وجہ سے ہریانہ روڈویز کی بسوں پر منحصر رہنے والے ہزاروں مسافروں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔ہریانہ روڈویز ورکس یونین کے لیڈر سربت سنگھ پنیا نے بتایاکہ پوری ریاست میں بند ہے اور لگژری وولو بسوں سمیت 4000سے زائد بسیں آج سڑکوں پر نہیں اتریں، ہم نجی آپریٹروں کی پرمٹ دینے کی حکومت کی پالیسی کی مخالفت کر رہے ہیں۔حکومت روڈویز کی نجکاری کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے ۔تعطل کو روکنے کے لیے گزشتہ دو ماہ کے دوران ریاستی حکومت اور ہڑتال کررہے ملازمین کے نمائندوں کے درمیان کئی دور کی بات چیت ہوئی تھی، لیکن بے نتیجہ رہی ۔ریاست کے وزیر ٹرانسپورٹ کرشن لال پوار نے آج دوپہر چندی گڑھ میں یونین کے لیڈروں کی ایک میٹنگ بلائی ہے۔پنیا نے بتایاکہ ہمیں میٹنگ کے لیے بلایا گیا ہے، لیکن ہماری مستقبل کی کارروائی ان بات چیت کے نتائج پر منحصر ہو گی، ماضی میں بھی حکومت نے عزم ظاہر کیا تھا ، لیکن یہ اپنے مقام پر پہنچنے میں ناکام رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ اگر آج کی بات چیت ناکام رہتی ہے تو ہڑتال کررہے ملازمین کو تحریک کے لیے مجبور ہونا پڑ سکتا ہے۔